Swedish Match Divestment: Considerations for the Tobacco Transformation Index
Date: January 14, 2022
How have MEPs changed in their views about new nicotine products?
Date: December 02, 2021
Harm reduction holds the key to finally overcoming tobacco
Date: November 21, 2021
Are You Allowed to Vape in Public in the UK? Learn About the Vaping Policy Making in the UK
Date: November 21, 2021
WHO reports tobacco use falling - but the numbers show tobacco control failing, say experts
Date: November 18, 2021
The WHO Gambled Behind Closed Doors With 200 Million Lives
Date: November 18, 2021
Critics: WHO Tobacco Trends Report 'Celebrating Failure'
Date: November 18, 2021
Vaping saves lives - we're right to promote it
Date: November 11, 2021
Bloomberg, World Health Organisation and the Vaping Misinfodemic
Date: November 11, 2021
'There is something for everybody': readers on switching from cigarettes to vaping
Date: November 02, 2021
Is the vision of a non-combustible tobacco industry within reach?
Date: October 28, 2021
Tall tales and toxic tweets about e-cigarettes are stopping smokers quitting
Date: October 28, 2021
What's wrong with FCTC COP?
Date: October 26, 2021
Electronic cigarettes are the single most effective quitting aid
Date: October 26, 2021
Urdu Newsletter(September 2021)
Date: October 21, 2021
Vuse Authorization a Positive for Harm Reduction
Date: October 17, 2021
WELCOME - SUMMIT UK 2021
Date: October 17, 2021
Nicotine regulation in Europe: 'It feels like we're going backwards'
Date: October 17, 2021
The Disposable Vapes Debate - Vaping Industry Insiders Speak
Date: October 17, 2021
Thai Minister's Support For Vaping 'goes Global'
Date: October 15, 2021
ترک سگریٹ نوشی کی مخالفت کیوں؟، ارشد رضوی
پاکستان سن 2002 میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او ) کے فریم ورک کنوینشن آن ٹوبیکو کنٹرول (FCTC) کا رکن بنا تھا، تب سے اب ( 2023 ) تک اکیس سال گزر چکے ہیں پاکستان (اور دنیا بھر) میں سگریٹ نوشوں میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ ایک رائے کے مطابق دو کروڑ نوے لاکھ ( 29,000,000 ) جبکہ بعض رپورٹس تین کروڑ دس لاکھ ( 31,000,000 ) سگریٹ نوشوں کی موجودگی کی بات کرتی ہیں، اگر پچیس کروڑ کی آبادی مان لی جائے تو پاکستان میں 12 فیصد آبادی تمباکو استعمال کرتی ہے۔
نکو ٹین کیا ہے؟، ارشد رضوی
’یہ نکوٹین نہیں ہے جو طویل مدتی تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے نصف کو مار دیتی ہے، یہ ترسیل کا طریقہ کار ہے‘۔ یہ تاریخی الفاظ برٹش سائیکالوجسٹ مائیکل رسل کے ہیں جنہیں دنیا بابائے ٹوبیکو ہارم ریڈکشن کے طور پہ جانتی ہے۔
ترک سگریٹ نوشی میں مدد گار متبادل، ارشد رضوی
سگریٹ یا تمباکو نوشی کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں ستر سال قبل ہونے والی ایک سٹڈ ی میں بتایا گیا تھاتب سے اب تک دنیا میں کروڑوں لوگ تمباکو سے متعلق بیماریوں کے باعث موت کی تاریک وادی میں جا چکے ہیں
صحت، تمباکو اور ریونیو، ارشد رضوی
تمباکو نوشی کا انسان سے رشتہ بہت پرانا ہے۔ تمباکو اور اس سے متعلق مصنوعات کی طویل تاریخ ہے جو 6000سال قبل مسیح میں ملتی ہے۔مقامی امریکیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے پہلے تمباکو کی کاشت شروع کی اور یہ 6000سال قبل مسیح میں ہی ہوا۔
انسانی صحت اور عالمی ادارہ صحت، ارشد رضوی
اگر عالمی ادارہ صحت کچھ مختلف طرزِ عمل اختیار نہیں کرتا اور تمباکو پالیسی میں جدّت کو قبول نہیں کرتاتو ادارہ دل، کینسر اور پھیپھڑوں کے امراض میں کمی کے اہداف کے حصول میں بہت پیچھے رہ جائے گا۔
جو فرد سگریٹ نوشی ترک کرنا چاہتا ہے اس کی نیکوٹین کی طلب اور نفسیات کو سامنے رکھتے ہوئے کونسلنگ کی ضرورت ہے، ڈاکٹر احسن لطیف
اگر ہم چاہتے ہیں کہ سگریٹ نوشی ختم ہو جائے تو سگریٹ پینے والوں کواس بارے میں تمام بحث میں سب سے آگے ہونا چاہئے تاکہ وہ اپنی ضرورتوں کا خیال رکھ سکیں۔
ما قبل کورونا اور ما بعد، ارشد رضوی
کورونا کے مابعد اثرات میں ایک خوفناک ترین اثر بڑے پیمانے پر دنیا کی آبادی کے ایک بڑے حصے کا خطِ غربت سے نیچے گِرنے کا اندیشہ ہے جس کے نتیجے میں بے روزگاری اور غربت میں غیر معمولی اضافہ ہو گا۔