ہر منگل کو دن تین بج کر دس منٹ پر ریڈیوپاکستان کے میڈیم ویوز اسلام آباد، ملتان، حیدر آباد، پشاور اور میڈیم ویو کوئٹہ کے علاوہ ایف ایم 101 لاہور اور کراچی سے ایک ساتھ
"پاکستان سے سگریٹ نوشی کا مکمل خاتمہ ممکن ہے"، نشر کیا جارہا ہے۔ اس میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین شرکت کرتے ہیں، جن میں دانشور، محقق، اساتذہ کرام، اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہوتے ہیں۔ پاکستان بھر سے اس پروگرام میں کالز بھی لی جاتی ہیں۔
فروری 07, 2023
مہمان: ارشد رضوی پراجیکٹ ڈائریکٹر/ایگزیکٹو پارٹنر، داود ملک، لیڈ ریسرچر
ارشد رضوی، آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) میں ایگزیکٹیو پارٹنر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ ڈیویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ارشد علی سید، ٹوبیکو کنٹرول، ہارم ریڈکشن، انسانی حقوق، خواتین اور مزدوروں کے حقوق کےلیے کام اور جدوجہد کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ ٹوبیکو کنٹرول اور ہارم ریڈکشن کے موضوع پر ان کے مضامین تسلسل سے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے انشائیے بھی شائع ہوتے ہیں۔
داؤد ملک ایک محقق ہیں جو کہ میڈیا، کمیونیکیشن، اور ڈویلپمنٹ سیکٹرمیں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ آپ کا زیادہ تر تحقیق کا کام گورننس، مقامی حکومت، انتخابات، پارلیمانی مضبوطی، مالیاتی شمولیت، اور تمباکو کے کنٹرول پر ہے۔ آپ نے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔
جنوری 31, 2023
مہمان: جنید علی خان صاحب، محترمہ رومانہ بشیر صاحبہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیس اینڈڈویلپمنٹ فاونڈیشن
جنید علی خان صاحب کامرس ایجوکیشن میں ماسٹرڈگری ہولڈر ہیں۔ صحافت کے بہت سے اداروں میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس کے علاوہ سماجی تنظیموں میں مختلف حیثیتوں میں کام کرتے ہیں۔ آج کل آلٹرنیٹیوریسرچ انیشییٹو میں بطورایڈووکیسی آفیسرکام کر رہے ہیں۔
محترمہ رومانہ بشیر صاحبہ، قریبا" بیس سال سے مختلف مذاہب کے پیرو کاروں میں پُر امن تعلقات قاءم کرنے کے لیے سرگرمِ عمل ہیں۔آپ پیس اینڈڈویلپمنٹ فاونڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔ رومانہ پاکستان میں اپنے کام کے حوالے سے ایک معتبر نام ہیں۔ آپ کا کام پسماندہ اور مظلوم طبقات خصوصا" مذہبی اقلیتوں کی آواز حکومتی ایوانوں تک پہنچانا اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی میں معاونت کرنے سے متعلق ہے
جنوری 24, 2023
مہمان: جناب طارق محمودغوری. سید جعفر مہدی سوشل ایکٹیوسٹ، پراجیکٹ آفیسر
ہمارے آج کے مہمان جناب طارق محمودغوری ہیں۔ آپ نیشنل کمیشن فارجسٹس اینڈ پیس کے ساتھ بطورکوآرڈینیٹرمنسلک ہیں۔ کمیشن چرچ بیسڈ آرگنأزٔیشن ہے۔ طارق محمود غوری ہیومین راءٹس کمیشن آف پاکستان کے ممبرہیں۔ سیاسی اورانسانی حقوق کے سرگرم ایکٹیوسٹ ہیں۔
اورہمارے آج کے دوسرے مہمان جناب جعفر مہدی صاحب ہیں۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے عملی زندگی کا آغازاخبارات میں پروڈکشن کے شعبے میں کام سے کیا۔ تقریبا"ڈہاءی دہایوں سے ڈویلپمنٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں۔سگریٹ نوشی کے خلاف مہم میں بارہ سال سے منسلک ہیں، اس حوالے سے آپ نے مختلف بین الاقوامی تربیتی کورسزمیں بھی شرکت کی ہے۔
جنوری 17, 2023
مہمان: ڈاکٹر عبد الحمید لغاری، سینئر ریسرچر. معین عباس صاحب
ڈاکٹر عبدالحمید لغاری نے معاشیات میں پی ایچ ڈی کی ہے اور اس وقت اے آر آئی میں سینئر ریسرچ اینالسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ آپ گذشتہ بارہ سالوں میں پاکستان میں معاشرتی مسائل پر تحقیق کر رہے ہیں۔ آپ کا تحقیقی کام میں پاکستان میں غربت میں کمی، تعلیم، آبادی میں اضافہ اور اس سے جڑے مسائل، غزائی ضروریات، تمباکو نوشی کے خاتمے میں رکاوٹیں، وغیرہ شامل ہیں۔
آج ہمارے پروگرام کے دوسرے مہمان معین عباس صاحب ہیں جو پیشے کے اعتبار سے مالیات اور معاشیات کے تجزیہ کار ہیں۔ آپ معاشی طور پر ابھرتے ہوئے متعدد ممالک کی معیشتوں میں مثبت تبدیلی لانے کےلیے بین الاقوامی سطح پر کام کرتے ہیں اور تجزیہ کار ہونے کے ساتھ ساتھ بلاگر بھی ہیں۔
جنوری 10, 2023
مہمان: جنید علی خان صاحب، سرنوازصاحب
جنید علی خان صاحب کامرس ایجوکیشن میں ماسٹرڈگری ہولڈر ہیں۔ صحافت کے بہت سے اداروں میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس کے علاوہ سماجی تنظیموں میں مختلف حیثیتوں میں کام کرتے ہیں۔ آج کل آلٹرنیٹیوریسرچ انیشییٹو میں بطورایڈووکیسی آفیسرکام کر رہے ہیں۔
سرنوازصاحب ایک سموکریعنی سگریٹ نوشی کرنے والے ہیں، ہم ان سے پوچھیں گے کہ آپ سگریٹ کیوں پیتے ہیں؟ کب سے سگریٹ نوشی کر رہے ہیں؟ کیا آپ نے کبھی چاہا ہے کہ آپ سگریٹ نوشی ترک کر دیں؟
دسمبر 13, 2022
مہمان: عرفان صاحب
آج ہمارے مہمان ایک سموکریعنی سگریٹ نوشی کرنے والے ہیں، ہم ان سے پوچھیں گے کہ آپ سگریٹ کیوں پیتے ہیں؟ کب سے سگریٹ نوشی کر رہے ہیں؟ کیا آپ نے کبھی چاہا ہے کہ آپ سگریٹ نوشی ترک کر دیں؟
دسمبر 06, 2022
مہمان: محترمہ سدرہ اخترصاحبہ
آج ہماری مہمان ماہرنفسیات محترمہ سدرہ اخترصاحبہ ہیں۔آپ سدرہ اخترفاونڈیشن کی چیٔرپرسن ہیں اورادارہ منشیات و نفسیات کے تحت منشیات کے عادی افراد کا علاج بھی کرتی ہیں۔
نومبر 29, 2022
مہمان: محمد احمد، محمد سعید عباسی
آج ہمارے پروگرام میں شامل ہیں محمد احمد صاحب۔ احمد صاحب سگریٹ نوشی ترک چکے ہیں اور اس وقت ہمارے ساتھ سٹوڈیو میں تشریف فرما ہیں۔ ہمارے دوسرے مہمان محمد سعید عباسی صاحب ہیں۔ عباسی صاحب اب بھی سموکنگ کرتے ہیں۔ آج ہم ان دونوں سے تمباکونوشی کے سلسلے میں گفتگو کریں گے۔
نومبر 22, 2022
مہمان: ارشد رضوی پراجیکٹ ڈائریکٹر/ایگزیکٹو پارٹنر، محترمہ رومانہ بشیر صاحبہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پیس اینڈڈویلپمنٹ فاونڈیشن
ارشد رضوی، آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) میں ایگزیکٹیو پارٹنر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ ڈیویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ارشد علی سید، ٹوبیکو کنٹرول، ہارم ریڈکشن، انسانی حقوق، خواتین اور مزدوروں کے حقوق کےلیے کام اور جدوجہد کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ ٹوبیکو کنٹرول اور ہارم ریڈکشن کے موضوع پر ان کے مضامین تسلسل سے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے انشائیے بھی شائع ہوتے ہیں۔
محترمہ رومانہ بشیر صاحبہ، قریبا" بیس سال سے مختلف مذاہب کے پیرو کاروں میں پُر امن تعلقات قاءم کرنے کے لیے سرگرمِ عمل ہیں۔آپ پیس اینڈڈویلپمنٹ فاونڈیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں۔ رومانہ پاکستان میں اپنے کام کے حوالے سے ایک معتبر نام ہیں۔ آپ کا کام پسماندہ اور مظلوم طبقات خصوصا" مذہبی اقلیتوں کی آواز حکومتی ایوانوں تک پہنچانا اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی میں معاونت کرنے سے متعلق ہے
نومبر 15, 2022
مہمان: جنید علی خان، ایڈووکیسی آفیسر. نعمان یوسف
جنید علی خان صاحب کامرس ایجوکیشن میں ماسٹرڈگری ہولڈر ہیں۔ صحافت کے بہت سے اداروں میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس کے علاوہ سماجی تنظیموں میں مختلف حیثیتوں میں کام کرتے ہیں۔ آج کل آلٹرنیٹیوریسرچ انیشییٹو میں بطورایڈووکیسی آفیسرکام کر رہے ہیں۔
نعمان یوسف انسانی حقوق کے سرگرم کارکن ہیں۔ وہ بین الاقوامی امور میں ماسٹر ڈگری ہولڈر ہیں اور ڈیویلپمنٹ سیکٹر میں کام کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ نمعان پیس اینڈ ڈیویلپمنٹ فاؤنڈیشن کے ساتھ پروگرام آفیسر کی حیثیت سے وابستہ ہیں۔
اکتوبر 25, 2022
مہمان: جنید علی خان، ایڈووکیسی آفیسر. سید جعفر مہدی سوشل ایکٹیوسٹ، پراجیکٹ آفیسر
جنید علی خان صاحب کامرس ایجوکیشن میں ماسٹرڈگری ہولڈر ہیں۔ صحافت کے بہت سے اداروں میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس کے علاوہ سماجی تنظیموں میں مختلف حیثیتوں میں کام کرتے ہیں۔ آج کل آلٹرنیٹیوریسرچ انیشییٹو میں بطورایڈووکیسی آفیسرکام کر رہے ہیں۔
اورہمارے آج کے دوسرے مہمان جناب جعفر مہدی صاحب ہیں۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے عملی زندگی کا آغازاخبارات میں پروڈکشن کے شعبے میں کام سے کیا۔ تقریبا"ڈہاءی دہایوں سے ڈویلپمنٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں۔سگریٹ نوشی کے خلاف مہم میں بارہ سال سے منسلک ہیں، اس حوالے سے آپ نے مختلف بین الاقوامی تربیتی کورسزمیں بھی شرکت کی ہے۔
اکتوبر 18, 2022
مہمان: ارشد رضوی پراجیکٹ ڈائریکٹر/ایگزیکٹو پارٹنر، داود ملک، لیڈ ریسرچر
ارشد رضوی، آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) میں ایگزیکٹیو پارٹنر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ ڈیویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ارشد علی سید، ٹوبیکو کنٹرول، ہارم ریڈکشن، انسانی حقوق، خواتین اور مزدوروں کے حقوق کےلیے کام اور جدوجہد کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ ٹوبیکو کنٹرول اور ہارم ریڈکشن کے موضوع پر ان کے مضامین تسلسل سے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے انشائیے بھی شائع ہوتے ہیں۔
داؤد ملک ایک محقق ہیں جو کہ میڈیا، کمیونیکیشن، اور ڈویلپمنٹ سیکٹرمیں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ آپ کا زیادہ تر تحقیق کا کام گورننس، مقامی حکومت، انتخابات، پارلیمانی مضبوطی، مالیاتی شمولیت، اور تمباکو کے کنٹرول پر ہے۔ آپ نے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔
اکتوبر 11, 2022
مہمان: ڈاکٹر انیلہ افضل صاحبہ. سید جعفر مہدی سوشل ایکٹیوسٹ، پراجیکٹ آفیسر
ہمارے آج کے پروگرام میں ہمارے ساتھ شریک ہیں ڈاکٹر انیلہ افضل صاحبہ، آپ نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کی ہے، آپ ایگری اکسٹینشن میں پی ایچ ڈی ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ آجکل اریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی میں شعبہ ایگری ایکسٹینشن میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے ساتھ ساتھ ڈیپارٹمنٹ آف سوشیالوجی کو بھی دیکھتی ہیں۔
اورہمارے آج کے دوسرے مہمان جناب جعفر مہدی صاحب ہیں۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے عملی زندگی کا آغازاخبارات میں پروڈکشن کے شعبے میں کام سے کیا۔ تقریبا"ڈہاءی دہایوں سے ڈویلپمنٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں۔سگریٹ نوشی کے خلاف مہم میں بارہ سال سے منسلک ہیں، اس حوالے سے آپ نے مختلف بین الاقوامی تربیتی کورسزمیں بھی شرکت کی ہے۔
ستمبر 27, 2022
مہمان: ارشد رضوی پراجیکٹ ڈائریکٹر/ایگزیکٹو پارٹنر، آفتاب اقبال
ارشد رضوی، آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) میں ایگزیکٹیو پارٹنر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ ڈیویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ارشد علی سید، ٹوبیکو کنٹرول، ہارم ریڈکشن، انسانی حقوق، خواتین اور مزدوروں کے حقوق کےلیے کام اور جدوجہد کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ ٹوبیکو کنٹرول اور ہارم ریڈکشن کے موضوع پر ان کے مضامین تسلسل سے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے انشائیے بھی شائع ہوتے ہیں۔
آفتاب اقبال، شعبہ ابلاغ عامہ سے گزشتہ تیس برس سے وابستہ ہیں۔ متعدد ملکی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ سوشل موبلائزیشن، بیہیوئیر چینج اور ایڈووکیسی کے شعبوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ابلاغ عامہ، صحافتی اخلاقیات، ایڈووکیسی اور ناں پرافٹ کمیونی کیشن کی کئی ٹریننگز کراچکے ہیں۔
ستمبر 22, 2022
مہمان: ندیم اقبال دی نیٹ ورک فار کنزیومر پروٹیکشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر. ڈاکٹر عبد الحمید لغاری، سینئر ریسرچر
ندیم اقبال دی نیٹ ورک فار کنزیومر پروٹیکشن کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر، جان ہوپکن سکول آف پبلک ہیلتھ کے ڈگری ہولڈر, پبلک پالیسی میں ایم فِل، فلم اور ٹی وی پروڈکشن اور انگلش میں ماسٹرز. ایک دہاءی سے زیادہ عرصہ سے ٹوبیکو کنٹرول کے شعبہ میں کام کرنے تجربہ رکھنے والے اے آر آءی کے پروگرام "پاکستان سے سگریٹ نوشی کا مکمل خاتمہ ممکن ہے" کے آج کے مہمان جناب ندیم اقبال۔
ڈاکٹر عبدالحمید لغاری نے معاشیات میں پی ایچ ڈی کی ہے اور اس وقت اے آر آئی میں سینئر ریسرچ اینالسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ آپ گذشتہ بارہ سالوں میں پاکستان میں معاشرتی مسائل پر تحقیق کر رہے ہیں۔ آپ کا تحقیقی کام میں پاکستان میں غربت میں کمی، تعلیم، آبادی میں اضافہ اور اس سے جڑے مسائل، غزائی ضروریات، تمباکو نوشی کے خاتمے میں رکاوٹیں، وغیرہ شامل ہیں۔
اگست 23, 2022
مہمان: میر ذوالفقارعلی، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ورکرز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن (ویرو). محمد ابراہیم حجاب، صدر سندھ سجاگ سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن. سید جعفر مہدی سوشل ایکٹیوسٹ، پراجیکٹ آفیسر
محمد ابراہیم حجاب سندھ سجاگ سوشل ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر ہیں۔یہ تنظیم 2009 سے صوبہ سندھ کے شہر ٹھٹھہ میں سماجی بہبود اور آگہی کے کام کر رہی ہے
میر ذوالفقارعلی، ورکرز ایجوکیشن اینڈ ریسرچ آرگنائزیشن (ویرو) کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہیں۔ وہ سن 1988 سے سماج کی فلاح و بہبود کے کام سے منسلک ہیں۔ ویرو مزدوروں، بچوں اور خواتین کے حقوق کےلیے کام کرتا ہے۔ اس سلسلے میں تحقیق اور استعداد کار میں بہتری لانے کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ آرگنائزیشن مزدور طبقہ سے جڑے مسائل کو زیر بحث لاتی ہے اور ان کا حل پیش کرتی ہے۔ آرگنائزیشن رسمی و غیر رسمی شعبوں، مزدور مردوں، عورتوں اور بچوں کو منظم کرنے سمیت موسمیاتی تبدیلی، امن، مقامی حکومت، تعلیم اور تمباکونوشی کے خاتمے پر کام کرتی ہے۔
اورہمارے آج کے تیسرے مہمان جناب جعفر مہدی صاحب ہیں۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے عملی زندگی کا آغازاخبارات میں پروڈکشن کے شعبے میں کام سے کیا۔ تقریبا"ڈہاءی دہایوں سے ڈویلپمنٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں۔سگریٹ نوشی کے خلاف مہم میں بارہ سال سے منسلک ہیں، اس حوالے سے آپ نے مختلف بین الاقوامی تربیتی کورسزمیں بھی شرکت کی ہے۔
اگست 16, 2022
مہمان: آفتاب اقبال. داود ملک، لیڈ ریسرچر
آفتاب اقبال، شعبہ ابلاغ عامہ سے گزشتہ تیس برس سے وابستہ ہیں۔ متعدد ملکی اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ سوشل موبلائزیشن، بیہیوئیر چینج اور ایڈووکیسی کے شعبوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ابلاغ عامہ، صحافتی اخلاقیات، ایڈووکیسی اور ناں پرافٹ کمیونی کیشن کی کئی ٹریننگز کراچکے ہیں۔
داؤد ملک ایک محقق ہیں جو کہ میڈیا، کمیونیکیشن، اور ڈویلپمنٹ سیکٹرمیں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ آپ کا زیادہ تر تحقیق کا کام گورننس، مقامی حکومت، انتخابات، پارلیمانی مضبوطی، مالیاتی شمولیت، اور تمباکو کے کنٹرول پر ہے۔ آپ نے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔
اگست 02, 2022
مہمان: ڈاکٹر انیلہ افضل صاحبہ. جنید علی خان، ایڈووکیسی آفیسر
ہمارے آج کے پروگرام میں ہمارے ساتھ شریک ہیں ڈاکٹر انیلہ افضل صاحبہ، آپ نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے پوسٹ ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کی ہے، آپ ایگری اکسٹینشن میں پی ایچ ڈی ہیں۔ ڈاکٹر صاحبہ آجکل اریڈ ایگریکلچر یونیورسٹی راولپنڈی میں شعبہ ایگری ایکسٹینشن میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے ساتھ ساتھ ڈیپارٹمنٹ آف سوشیالوجی کو بھی دیکھتی ہیں۔
دوسرے مہمان ہیں جنید علی خان صاحب کامرس ایجوکیشن میں ماسٹرڈگری ہولڈر ہیں۔ صحافت کے بہت سے اداروں میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس کے علاوہ سماجی تنظیموں میں مختلف حیثیتوں میں کام کرتے ہیں۔ آج کل آلٹرنیٹیوریسرچ انیشییٹو میں بطورایڈووکیسی آفیسرکام کر رہے ہیں۔
جولائی 26, 2022
مہمان: ڈاکٹر آرنلڈ رفیق سوشل ہیلتھ کیئر سپیشلسٹ. ڈاکٹر عبد الحمید لغاری، سینئر ریسرچر
ڈاکٹر آرنلڈ رفیق (پی ایچ ڈی، ایم پی ایچ، پی جی ڈی ایچ آر ایم، فارم ڈی) ایک ماہر صحت عامہ ہیں۔ آپ ایک نیشنل این جی او میں سینئر مینیجر ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ گذشتہ گیارہ سالوں سے آپ کے کام کا محور صحت عامہ کے مختلف مسائل سے متعلق آگاہی ہے۔
ڈاکٹر عبدالحمید لغاری نے معاشیات میں پی ایچ ڈی کی ہے اور اس وقت اے آر آئی میں سینئر ریسرچ اینالسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ آپ گذشتہ بارہ سالوں میں پاکستان میں معاشرتی مسائل پر تحقیق کر رہے ہیں۔ آپ کا تحقیقی کام میں پاکستان میں غربت میں کمی، تعلیم، آبادی میں اضافہ اور اس سے جڑے مسائل، غزائی ضروریات، تمباکو نوشی کے خاتمے میں رکاوٹیں، وغیرہ شامل ہیں۔
جولائی 19, 2022
مہمان: سلیم خلیجی سینئر جرنلسٹ، ریسرچر. سید جعفر مہدی سوشل ایکٹیوسٹ، پراجیکٹ آفیسر
جناب سلیم خلجی صاحب نے ۱۹۸۸ میں انگلش لٹریچر میں ماسٹرز کی ڈگری لینے کے بعد کچھ عرصہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکی انگلش لٹریچرفیکلیٹی میں درس وتدریس میں گزارہ۔ تین دہایوں پر محیط عرصہ تک آپ مین سٹریم میڈیا اور ڈویلپنٹ سیکٹر میں خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔ خلجی صاحب نے سینیرایڈیٹوریل پوزیشن میں مختلف انگلش اخبارات میں کام کیا جن میں 'ڈان'، 'ڈیلی ٹایمز'،'دی نیشن' وغیرہ شامل ہیں۔ سلیم خلجی صاحب نے الیکٹرونک میڈیا میں بھی سینیءر پوزیشن میں کام کیا ہے۔روہی ٹی وی پر آپ بطورڈایریکٹر نیوز خدمات انجام دیتے رہے ہیں، اس کے علاوہ ۲۰۰۱ میں این ایچ کے میں بھی کام کرتے رہے ہیں۔
اورہمارے آج کے دوسرے مہمان جناب جعفر مہدی صاحب ہیں۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے عملی زندگی کا آغازاخبارات میں پروڈکشن کے شعبے میں کام سے کیا۔ تقریبا"ڈہاءی دہایوں سے ڈویلپمنٹ کے شعبے سے وابستہ ہیں۔سگریٹ نوشی کے خلاف مہم میں بارہ سال سے منسلک ہیں، اس حوالے سے آپ نے مختلف بین الاقوامی تربیتی کورسزمیں بھی شرکت کی ہے۔
جولائی 12, 2022
مہمان: ارشد رضوی پراجیکٹ ڈائریکٹر/ایگزیکٹو پارٹنر، داود ملک، لیڈ ریسرچر
ارشد رضوی، آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) میں ایگزیکٹیو پارٹنر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ ڈیویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ارشد علی سید، ٹوبیکو کنٹرول، ہارم ریڈکشن، انسانی حقوق، خواتین اور مزدوروں کے حقوق کےلیے کام اور جدوجہد کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ ٹوبیکو کنٹرول اور ہارم ریڈکشن کے موضوع پر ان کے مضامین تسلسل سے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے انشائیے بھی شائع ہوتے ہیں۔
داؤد ملک ایک محقق ہیں جو کہ میڈیا، کمیونیکیشن، اور ڈویلپمنٹ سیکٹرمیں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ آپ کا زیادہ تر تحقیق کا کام گورننس، مقامی حکومت، انتخابات، پارلیمانی مضبوطی، مالیاتی شمولیت، اور تمباکو کے کنٹرول پر ہے۔ آپ نے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔
جولائی 02, 2022
مہمان: پروفیسر ڈاکٹر روش ندیم۔ نقاد، دانشور، شاعر، ایجوکیشنسٹ پی ایچ ڈی۔ پروفیسر, جنید علی خان، ایڈووکیسی آفیسر
ڈاکٹر پروفیسر روشن ندیم راولپنڈی کے ایک کالج میں اردو ادب کے استاد اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ہیں۔ آپ نہ صرف اسلام آباد اور راولپنڈی کے حلقوں میں بلکہ ملگیر سطح پر بحیثیت سکالر، شاعراور ماہر تعلیم جانے پہچانے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب منٹو کے فکشن پر پی ایچ ڈی ہیں۔ انہوں نے تنقید، تاریخ اور فکشن پر دس کتابیں تحریر کی ہیں۔ شاعری کی کتابوں میں "ٹشوپیپر پر لکھی نظمیں" اور "دہشت کے موسم میں" شائع ہو چکی ہیں۔
جنید علی خان صاحب کامرس ایجوکیشن میں ماسٹرڈگری ہولڈر ہیں۔ صحافت کے بہت سے اداروں میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس کے علاوہ سماجی تنظیموں میں مختلف حیثیتوں میں کام کرتے ہیں۔ آج کل آلٹرنیٹیوریسرچ انیشییٹو میں بطورایڈووکیسی آفیسرکام کر رہے ہیں۔
جون 28, 2022
مہمان: وقاص علی،صدر اور ڈائریکٹر جنرل سیو دی پیس آرگنائزیشن. ڈاکٹر عبد الحمید لغاری، سینئر ریسرچر
ڈاکٹر عبدالحمید لغاری نے معاشیات میں پی ایچ ڈی کی ہے اور اس وقت اے آر آئی میں سینئر ریسرچ اینالسٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ آپ گذشتہ بارہ سالوں میں پاکستان میں معاشرتی مسائل پر تحقیق کر رہے ہیں۔ آپ کا تحقیقی کام میں پاکستان میں غربت میں کمی، تعلیم، آبادی میں اضافہ اور اس سے جڑے مسائل، غزائی ضروریات، تمباکو نوشی کے خاتمے میں رکاوٹیں، وغیرہ شامل ہیں۔
جون 21, 2022
مہمان: ارشد رضوی پراجیکٹ ڈائریکٹر/ایگزیکٹو پارٹنر، داود ملک، لیڈ ریسرچر
ارشد رضوی، آلٹرنیٹیو ریسرچ انیشیٹیو (اے آر آئی) میں ایگزیکٹیو پارٹنر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ ڈیویلپمنٹ سیکٹر میں کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ارشد علی سید، ٹوبیکو کنٹرول، ہارم ریڈکشن، انسانی حقوق، خواتین اور مزدوروں کے حقوق کےلیے کام اور جدوجہد کا ایک جانا پہچانا نام ہے۔ ٹوبیکو کنٹرول اور ہارم ریڈکشن کے موضوع پر ان کے مضامین تسلسل سے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے انشائیے بھی شائع ہوتے ہیں۔
داؤد ملک ایک محقق ہیں جو کہ میڈیا، کمیونیکیشن، اور ڈویلپمنٹ سیکٹرمیں کام کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ آپ کا زیادہ تر تحقیق کا کام گورننس، مقامی حکومت، انتخابات، پارلیمانی مضبوطی، مالیاتی شمولیت، اور تمباکو کے کنٹرول پر ہے۔ آپ نے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا ہوا ہے۔
ترک سگریٹ نوشی کی مخالفت کیوں؟، ارشد رضوی
پاکستان سن 2002 میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ( ڈبلیو ایچ او ) کے فریم ورک کنوینشن آن ٹوبیکو کنٹرول (FCTC) کا رکن بنا تھا، تب سے اب ( 2023 ) تک اکیس سال گزر چکے ہیں پاکستان (اور دنیا بھر) میں سگریٹ نوشوں میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ ایک رائے کے مطابق دو کروڑ نوے لاکھ ( 29,000,000 ) جبکہ بعض رپورٹس تین کروڑ دس لاکھ ( 31,000,000 ) سگریٹ نوشوں کی موجودگی کی بات کرتی ہیں، اگر پچیس کروڑ کی آبادی مان لی جائے تو پاکستان میں 12 فیصد آبادی تمباکو استعمال کرتی ہے۔
نکو ٹین کیا ہے؟، ارشد رضوی
’یہ نکوٹین نہیں ہے جو طویل مدتی تمباکو نوشی کرنے والوں میں سے نصف کو مار دیتی ہے، یہ ترسیل کا طریقہ کار ہے‘۔ یہ تاریخی الفاظ برٹش سائیکالوجسٹ مائیکل رسل کے ہیں جنہیں دنیا بابائے ٹوبیکو ہارم ریڈکشن کے طور پہ جانتی ہے۔
ترک سگریٹ نوشی میں مدد گار متبادل، ارشد رضوی
سگریٹ یا تمباکو نوشی کے نقصان دہ اثرات کے بارے میں ستر سال قبل ہونے والی ایک سٹڈ ی میں بتایا گیا تھاتب سے اب تک دنیا میں کروڑوں لوگ تمباکو سے متعلق بیماریوں کے باعث موت کی تاریک وادی میں جا چکے ہیں
صحت، تمباکو اور ریونیو، ارشد رضوی
تمباکو نوشی کا انسان سے رشتہ بہت پرانا ہے۔ تمباکو اور اس سے متعلق مصنوعات کی طویل تاریخ ہے جو 6000سال قبل مسیح میں ملتی ہے۔مقامی امریکیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے پہلے تمباکو کی کاشت شروع کی اور یہ 6000سال قبل مسیح میں ہی ہوا۔
انسانی صحت اور عالمی ادارہ صحت، ارشد رضوی
اگر عالمی ادارہ صحت کچھ مختلف طرزِ عمل اختیار نہیں کرتا اور تمباکو پالیسی میں جدّت کو قبول نہیں کرتاتو ادارہ دل، کینسر اور پھیپھڑوں کے امراض میں کمی کے اہداف کے حصول میں بہت پیچھے رہ جائے گا۔
جو فرد سگریٹ نوشی ترک کرنا چاہتا ہے اس کی نیکوٹین کی طلب اور نفسیات کو سامنے رکھتے ہوئے کونسلنگ کی ضرورت ہے، ڈاکٹر احسن لطیف
اگر ہم چاہتے ہیں کہ سگریٹ نوشی ختم ہو جائے تو سگریٹ پینے والوں کواس بارے میں تمام بحث میں سب سے آگے ہونا چاہئے تاکہ وہ اپنی ضرورتوں کا خیال رکھ سکیں۔
ما قبل کورونا اور ما بعد، ارشد رضوی
کورونا کے مابعد اثرات میں ایک خوفناک ترین اثر بڑے پیمانے پر دنیا کی آبادی کے ایک بڑے حصے کا خطِ غربت سے نیچے گِرنے کا اندیشہ ہے جس کے نتیجے میں بے روزگاری اور غربت میں غیر معمولی اضافہ ہو گا۔